36. حضورِ اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
حضورِ اقدس ﷺ کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ان کو ایک مرتبہ مزاحا یا ذالاذنین فرمایا اے دو کان والے۔
حضورِ اقدس ﷺ کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ ہمارے ساتھ میل جول میں مزاح فرماتے تھے، چناچہ میرا ایک چھوٹا بھائی تھا حضور اقدس ﷺ اس سے فرماتے یا ابا عمیر ما فعل النغیر اے ابوعمیر وہ نغیرہ کہاں جاتی رہی ؟
حضورِ اقدس ﷺ کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں، کہ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ ہم سے مذاق بھی فرمالیتے ہیں، حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا ہاں مگر میں کبھی غلط بات نہیں کہتا۔
حضورِ اقدس ﷺ کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
حضرت انس (رض) کہتے ہیں، کہ کسی شخص نے حضور اقدس ﷺ سے درخواست کی، کوئی سواری کا جانور مجھے عطا فرما دیا جائے۔ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ ایک اونٹنی کا بچہ تم کو دیں گے۔ سائل نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ ! میں اونٹنی کے بچہ کا کیا کروں گا ؟ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ ہر اونٹ کسی اونٹ کا بچہ ہوتا ہے
حضورِ اقدس ﷺ کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
حضرت انس (رض) کہتے ہیں، کہ ایک شخص جنگل کے رہنے والے جن کا نام زاہر بن حرام تھا، وہ جب حاضر خدمت ہوتے جنگل کے ہدایا سبزی ترکاری وغیرہ حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں پیش کیا کرتے تھے اور وہ جب مدینہ منورہ سے واپس جانے کا ارادہ کرتے تھے تو حضور اقدس ﷺ شہری سامان خوردو نوش کا ان کو عطا فرماتے ایک مرتبہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ زاہر ہمارا جنگل ہے اور ہم اس کے شہر ہیں حضور اقدس ﷺ کو ان سے خصوصی تعلق تھا زاہر کچھ بد شکل بھی تھے ایک مرتبہ کسی جگہ کھڑے ہوئے وہ اپنا کوئی سامان فروخت کر رہے تھے کہ حضور اقدس ﷺ تشریف لائے اور پیچھے سے ان کی کو لی (جپھی) اس طرح بھری کی وہ حضور اقدس ﷺ کو دیکھ نہ سکے انہوں نے کہا ارے کون ہے مجھے چھوڑ دے لیکن جب کن انکھیوں وغیرہ سے دیکھ کر حضور اقدس ﷺ کو پہچان لیا تو اپنی کمر کو بہت اہتمام سے پیچھے کر کے حضور اقدس ﷺ کے سینہ مبارک سے ملنے لگے (کہ جتنی دیر بھی تلبس رہے ہزاروں نعمتوں اور لذتوں سے بڑھ کر ہے) حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کون شخص ہے جو اس غلام کو خریدے ؟ زاہر نے عرض کی کہ حضور اقدس ﷺ اگر آپ مجھے فروخت فرمادیں تو کھوٹا اور قیمت پائیں گے حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ نہیں اللہ کے نزدیک تو تم کھوٹے نہیں ہو یا یہ فرمایا کہ بیش قیمت ہو۔
حضورِ اقدس ﷺ کے مزاح اور دل لگی کے بیان میں
حسن (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں ایک بوڑھی عورت حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ دعا فرما دیجئے کہ حق تعالیٰ شانہ مجھے جنت میں داخل فرمادے۔ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جنت میں بوڑھی عورت داخل نہیں ہوسکتی وہ عورت رونے لگی حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ اس سے کہہ دو کہ جنت میں بڑھاپے کی حالت میں داخل نہیں ہوگی بلکہ حق تعالیٰ جل شانہ سب اہل جنت عورتوں کو نوعمر کنواریاں بنادیں گے اور حق تعالیٰ جل شانہ کے اس قول انا انشائناھن انشاء فجعلناھن ابکارا۔ الایہ میں اس کا بیان ہے جس کا ترجمہ اور مطلب یہ ہے کہ ہم نے ان عورتوں کو خاص طور پر بنایا ہے۔ یعنی ہم نے ان کو ایسا بنایا کہ وہ کنواریاں ہیں۔ (بیان القرآن) یعنی ہمیشہ کنواریاں ہی رہتی ہیں صحبت کے بعد پھر کنواریاں بن جاتی ہیں۔