38. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سونے کا ذکر

【1】

حضور اقدس ﷺ کے سونے کا ذکر

حضرت براء (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ جس وقت آرام فرماتے تھے تو اپنا دایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھتے تھے اور یہ دعا پڑھتے رَبِّ قِنِي عَذَابَکَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ اے اللہ مجھے قیامت کے دن اپنے عذاب سے بچائیو۔

【2】

حضور اقدس ﷺ کے سونے کا ذکر

حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ جب بستر پر لیٹتے، اللَّهُمَّ بِاسْمِکَ أَمُوتُ وَأَحْيَا اے اللہ میں تیرے ہی نام سے مرتا (سوتا) اور تیرے ہی نام سے زندہ ہوں گا۔ (سو کر اٹھوں گا) اور جب جاگتے تو یہ دعا پڑھتے الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانًا بَعْدَمَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ تمام تعریفیں اللہ جل جلالہ کے لئے ہیں جس نے موت کے بعد زندگی عطا فرمائی اور اسی پاک ذات کی طرف قیامت میں لوٹنا ہے۔

【3】

حضور اقدس ﷺ کے سونے کا ذکر

حضرت عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ ہر شبانہ جب بستر پر لیٹتے تو دونوں ہاتھوں کو دعا مانگنے کی طرح ملا کر ان پر دم فرماتے تھے اور سورت اخلاص اور معوذتین تین مرتبہ پڑھ کر تمام بدن پر سر سے پاؤں تک جہاں جہاں ہاتھ جاتا پھیرلیا کرتے تھے تین مرتبہ ایسے ہی کرتے، سر سے ابتدا فرماتے اور پھر منہ اور بدن کا اگلا حصہ پھر بقیہ بدن۔

【4】

حضور اقدس ﷺ کے سونے کا ذکر

حضرت ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ ایک مرتبہ سوئے اور خر اٹے لینے لگے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ کی یہ عادت شریفہ تھی کہ جب سوتے خر اٹے لیتے تھے۔ پس حضرت بلال (رض) نے آ کر تیاری نماز کی اطلاع دی حضور اقدس ﷺ تشریف لے گئے اور نماز پڑھائی وضو نہیں کیا۔ اس حدیث میں ایک قصہ بھی ہے۔

【5】

حضور اقدس ﷺ کے سونے کا ذکر

حضرت انس (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو یہ دعا پڑھتے۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَکَفَانَا وَآوَانَا فَکَمْ مِمَّنْ لا کَافِيَ لَهُ وَلا مُؤْوِي۔ تمام تعریفیں اللہ جل جلالہ عما نوالہ کے لئے ہیں جس نے شکم سیر فرمایا اور سیراب کیا اور ہماری مہمات کے لئے خود کفایت فرمائی اور سونے کے لئے ٹھکانہ مرحمت فرمایا بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کو نہ کوئی کفایت کرنے والا ہے اور نہ کوئی ٹھکانہ دینے والا ہے۔

【6】

حضور اقدس ﷺ کے سونے کا ذکر

ابوقتادہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ (سفر میں رات کو چلنے کے بعد) اگر اخیر شب میں کچھ سویرے کسی جگہ پڑاؤ ڈالتے تو دائیں کروٹ لیٹ کر آرام فرماتے اور اگر صبح کے وقت ٹھہرنا ہوتا تو اپنا دایاں بازو کھڑا کرتے اور ہاتھ پر سر رکھ کر آرام فرما لیتے۔