43. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قرأت کا ذکر

【1】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

یعلی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ام سلمہ ام المؤمنین سے حضور اکرم ﷺ کی قرأت کی کیفیت پوچھی انہوں نے ایک ایک حرف علیحدہ علیحدہ صاف صاف کیفیت بتائی۔

【2】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

قتادہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) سے حضور اکرم ﷺ کی قرأت کی کیفیت پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ (مد والے حروف کو) مد کے ساتھ کھینچ کر پڑھتے تھے۔

【3】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

حضرت ام سلمہ (رض) کہتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ تلاوت میں ہر آیت کو جدا جدا کر کے علیحدہ علیحدہ اس طرح پڑھتے کہ الحمد للہ رب العٰلمین پر ٹھہرتے پھر الرحمن الرحیم پر وقف کرتے پھر مٰلک یوم الدین پڑھتے۔

【4】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

عبداللہ بن ابی قیس (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ (رض) سے پوچھا کہ حضور اقدس ﷺ قرآن شریف آہستہ پڑھتے تھے یا پکار کر انہوں نے فرمایا کہ دونوں طرح معمول تھا میں نے کہا الحمد للہ اللہ کا شکر و احسان ہے جس نے ہر طرح سہولت عطا فرمائی (کہ بمقتضائے وقت جیسا مناسب ہو آواز سے یا آہستہ اسی طرح پڑھ سکے) ۔

【5】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

حضرت ام ہانی (رض) فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ (مسجد حرام میں قرآن شریف پڑھتے تھے اور میں حضور اکرم ﷺ کے پڑھنے کی آواز رات کو اپنے گھر کی چھت پر سے سنا کرتی تھی۔

【6】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

عبداللہ بن مغفل (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس ﷺ کو فتح مکہ کے دن انا فتحنا لک فتحا مبینا لیغفر لک اللہ ماتقدم من ذنبک وما تاخر پڑھتے دیکھا۔ حضور اقدس ﷺ ترجیع کے ساتھ پڑھ رہے تھے۔ معاویہ بن قرہ (جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں وہ) کہتے ہیں کہ اگر لوگوں کے جمع ہوجانے کا ڈر نہ ہوتا تو میں اس لہجہ میں پڑھ کر سناتا۔

【7】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

قتادہ (رض) کہتے ہیں کہ حق تعالیٰ جل شانہ نے ہر نبی کو حسین صورت اور حسین آواز والا مبعوث فرمایا ہے۔ اسی طرح نبی کریم ﷺ حسین صورت اور جمیل آواز والے تھے۔ حضور اقدس ﷺ قرآن شریف (گانے والوں کی طرح) آواز بنا کر نہیں پڑھتے تھے۔

【8】

حضور اقدس ﷺ کی قرأت کا ذکر

حضرت ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کی قرأت کی آواز ( صرف اس قدر بلند ہوتی تھی کہ) آپ اگر کوٹھڑی میں پڑھتے تو صحن والے سن لیتے تھے۔