55. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
طارق بن اشیم سے بھی یہ ارشاد منقول ہے کہ جس نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
کلیب (رح) کہتے ہیں کہ مجھے حضرت ابوہریرہ (رض) نے حضور اقدس ﷺ کا یہ ارشاد مبارک سنایا کہ جو مجھے خواب میں دیکھتے ہیں وہ حقیقتاً مجھ ہی کو خواب میں دیکھتے ہیں اس لئے کہ شیطان میرا شبیہ نہیں بن سکتا۔ کلیب (رح) کہتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کا حضرت ابن عباس (رض) سے تذکرہ کیا اور یہ بھی کہا کہ مجھے خواب میں زیارت اقدس میسر ہوئی اس وقت مجھے حضرت امام حسن (رض) کا خیال آیا میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے کہا کہ میں نے اس خواب کی صورت کو حضرت حسن (رض) کی صورت کے بہت مشابہہ پایا، اس پر حضرت ابن عباس نے اس کی تصدیق فرمائی کہ واقعی حضرت حسن آپ کے بہت مشابہ تھے۔
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
یزید فارسی کلام اللہ شریف لکھا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ خواب میں حضور اکرم ﷺ کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ حضرت ابن عباس (رض) اس وقت حیات تھے، ان سے خواب عرض کیا انہوں نے اول ارشاد نبوی ﷺ سنایا کہ جو خواب میں دیکھتا ہے وہ حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھتا ہے اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔ یہ ارشاد سنا کر پوچھا کیا خواب کی دیکھی ہوئی صورت کا حلیہ بیان کرسکتے ہو ؟ میں نے عرض کیا کہ آپ ﷺ کا بدن اور آپ ﷺ کا اقامت دونوں چیزیں معتدل اور درمیانی (یعنی جسم مبارک نہ زیادہ موٹا اور نہ زیادہ دبلا ایسے قد نہ زیادہ لمبا نہ زیادہ کوتاہ بلکہ معتدل) آپ کا رنگ گندمی مائل بسفید، آنکھیں سرمگیں خندہ دہن خوب صورت گول چہرہ داڑھی نہایت گنجان جو پورے چہرہ انور کا احاطہ کئے ہوئے تھی اور سینہ کے ابتدائی حصہ پر پھیلی ہوئی تھی۔ عوف (رض) جو اس روایت کے ایک راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ مجھے یاد نہیں رہا کہ میرے استاد یزید نے جو اس خواب کے دیکھنے والے ہیں ان مذکورہ صفات کے ساتھ اور کیا کیا صفتیں بیان فرمائی تھیں۔ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ اگر تم حضور اکرم ﷺ کو عالم حیات میں دیکھتے تو اس سے زیادہ حلیہ اقدس نہ بتاسکتے، گویا بالکل ہی صحیح حلیہ بیان کردیا۔
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
ابوقتادہ (رض) سے بھی حضور اکرم ﷺ کا یہ ارشاد مروی ہے کہ جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے واقعی امر دیکھا۔
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے یہ ارشاد فرمایا کہ جو شخص مجھے خواب میں دیکھے اس نے حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔ حضور اکرم ﷺ نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ مومن کا وہ خواب (جو فرشتہ کے اثر سے ہوتا ہے) نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جزو ہوتا ہے۔
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
عبداللہ بن مبارک بڑے ائمہ حدیث میں سے ہیں۔ فقہا اور صوفیہ میں بھی ان کا شمار ہے بڑے شیخ عابد زاہد تھے اور حدیث کے حافظوں میں گنے جاتے ہیں۔ تاریخ کی کتابوں میں بڑے فضائل ان کے لکھے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ اگر کبھی قاضی اور فیصل کنندہ بننے کی نوبت آئے تو منقولات کا اتباع کیجیو۔
حضور اقدس ﷺ کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ
ابن سیرین کہتے ہیں کہ علم حدیث (اور ایسے ہی اور دینی علوم سب) دین میں داخل ہیں۔ لہٰذا علم حاصل کرنے سے قبل یہ دیکھو کہ اس دین کو کس شخص سے حاصل کر رہے ہیں۔